آج بی ایس او کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 17 دن ہیں میں تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہوں میں یہ مانتا ہوں کہ میرا جسمانی قوت کمزور ہوتا جارہا ہے لیکن میرا ایمان ہے جس مقصد کیلئے میں نے بہوک ہڑتال سہنے کا ارادہ کیا ہے اس مقصد کو پانے تک میرا جسم جان مجهے ہزار بار دھوکا دے میں انکی پرواہ نہیں کرونگا. میرا بھوک صرف آپ دوستوں کی اسٹوڈنٹس کو، استادوں کو، مزدوروں کو ،کسانوں کو، لیفٹسٹ اقوم متحدہ کو ،دانشوروں کو، صحافی برادری کو، انسانی حقوق کے عالمی اداروں سمیت تمام انسانوں کو آگاہی دینا ہے کہ بلوچ قوم کے اسٹوڈنٹس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ان کے ساتھ کون کیا کررہا ہے کیوں کررہا ہے آپ لوگوں کو پتا ہے کہ اگر ایک نسل کی وطن کی اسٹوڈنٹس نسل کو تباہ کیا جائے مفلوج کیا جائے اس قوم کا اس قطعہ میں کیا ہوگا پہر؟ وہی ہوگا جو استحصالی لوگ چاہتے ہیں انسانی دشمن چاہتے ہیں وہی ہوگا آپ تمام دوستوں کامریڈوں اسٹوڈنٹس ماں بہنوں تمام طبقے کے انسانوں کی ہمدردی کا شکریہ لیکن جہان تک میں سمجھتا ہوں علم و آگاہی ، مہر و دوستی اور ہمدردی کو عملی شکل دیا جائے تو تبدیلی آسکتی ہے میرا بهوک زاہد کی اغوائ اور بلوچ اسٹوڈنٹس کو تباہی کی طرف دشمن کے چالوں کو دنیا والوں کو آگاہی دینا ہے جب تک کہ آپ کا عمل ایسی تباہی کو روک سکتا ہے یہی اب عمل کی طرف لے کے جاتے ہیں، ہمدردیوں کو، مہر و محبت کو، نفرتوں کو، مظاہروں کی شکل میں، ریلیوں میں، ہڑتال کی شکل میں، مظاہروں کی شکل میں، کیمپنگ کی شکل میں، قلم چلانے کی صورت میں، دنیا کو جگا دینے والی الفاظوں کی بارش کرنے کی صورت میں، اور خاص طور پر دنیا کی روح اور سب سے بڑی طاقت اسٹوڈنٹس سے میرا ریکویسٹ ہے کہ وہ اپنی طاقت انسانیت کیلئے اب استعمال میں لائیں. انکی ایک گهنٹے کی کلاس سے بائیکاٹ میرے جیسے ہزاروں بہوک ہڑتال سے طاقتور طر ہوگا یہی طاقت زاہد بلوچ سمیت ایک نسل کی اسٹوڈنٹس کو بچانے کیلئے استعمال میں لاؤ.


اس نسل کو بچاؤ کہ جس کے سرزمین کو دنیا کی تمام استحصالی قوتیں اپنے قبضے میں لے کر پوری انسانیت کو تباہ کرنے کے چکر میں ہیں.
BALOCH STUDENT LATEEF JOHAR

0 comments:

Post a Comment

Google+