جسمانی طو رپر شہید میر عبدالغفار بلوچستان سے محبت کرنے والوں اور قید آزادی کرنے والے ساتھیوں سے الگ ہوگئے لیکن ان کا فکر شن اور فلسفہ ہمیشہ لوگوں کے دلوں پر زندہ ررہے گا ۔ہمشیرہ شہید میر عبدالغفار لانگو01جولائی2014

(ہمگام نیوز)ہمشیرہ شہید میر عبدالغفار لانگو کی جاری کردہ ایک بیان کے مطابق گوریلا لیڈر شہید میر عبدالغفار لانگو کی یوم شہادت کی مناسبت سے اس کی طویل جدوجہد پر اسے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس کی روح کی تسکین اور ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی اور خواتین کے ایک وفد نے اس کے قبر پر بلوچستان کا پرچم چڑھایا ۔یاد رہے کہ میر شہید عبدالغفار لانگو جہد آزادی کے علمبردار اور ایک جرات مند سپاہی تھی اور وہ بلوچستان کے مسئلے پر سخت گیر موقف رکھتے تھے اسی جدوجہد میں اس نے قید وبند کی سخٹ اور طویل ترین صعوبتیں برادشت ککی اسے مختلف ٹارچر سیلوں اور اذیت خانوں میں سخت اذیتیں دی گئی اور لالچ دینے کا بھی سہارا لیا گیا تاکہ وہ اپنے موقف سے ہٹ جائیں لیکن اس کی پاتے استقافت پر کسی قسم کی لرزش نہ آئی تمام حربوں کو استعمال کرنے کے ناکامی کے بعد حکمرانوں نے یکم جولائی 2011بروز جمعہ کو اس کو شہید کرکے اس کی لاش کو گدانی کراس پر پھینک دی اس کی شہادت بلوچستان میں جہد آزادی کرنے والوں کیلئے کامیابی اور حکمرانوں کی ناکامی کا نوید تسلیم آئے گا جسمانی طو رپر شہید میر عبدالغفار بلوچستان سے محبت کرنے والوں اور قید آزادی کرنے والے ساتھیوں سے الگ ہوگئے لیکن ان کا فکر شن اور فلسفہ ہمیشہ لوگوں کے دلوں پر زندہ ررہے گا ۔







0 comments:

Post a Comment

Google+