نواب خیربخش مری ایک قبائلی رہنما نہیں بلکہ ایک قومی رہنما تھے، ایک قبیلہ نہیں بلکہ ایک قوم کو سوگوار چھوڑا۔باباکے سیاسی وارث ان کے لاکھوں نظریاتی ساتھی ہیں گوکہ بلوچ قومی تحریک میں بابائے بلوچ کی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی لیکن چونکہ جس طرح انہوں نے بلوچ نوجوانوں کی سیاسی، فکری اور نظریاتی تربیت کی وہ ان کے اس مشن کو جاری رکھنے کی بھر پور اہلیت رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برا ئے انسانی حقوق میں بلوچ قومی نمائند مہران بلوچ


 اقوام متحدہ کے ادارہ برا ئے انسانی حقوق میں بلوچ قومی نمائندہ مہران بلوچ نے کہا کہ بابائے بلوچ نواب خیر بخش مری کی رحلت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس خلا کو پر نہیں کیا جاسکتاوہ نہ صرف ایک بہترین باپ تھے بلکہ اس سے بڑھ کر وہ ایک اعلیٰ رہبر اور عظیم انسان تھے انہوں نے اپنی ساری عمر انصاف، برابری، پر قائم معاشرے کے قیام اور غلامی سے نفرت میں گذاری اور بلوچ قوم کے بہتر و روشن مستقبل اور بلوچ گلزمین کی آزادی کی جدوجہد میں برسرپیکار رہے جینیوا سے جاری کئے گئے اپنے بیان میں نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے نے کہا کہ میرے والد نواب خیر بخش مری ہمیشہ اپنے بارے میں کم لیکن بلوچ قوم و سرزمین کی آذادی کے لیے زیادہ فکر مند رہتے تھے۔ ان کی ہمیشہ سے یہی خواہش تھی کہ بلوچ قوم اپنی منزل پالے اور قبضہ گیروں سے اپنی دھرتی کو آزاد کرائے مہران بلوچ نے کہا کہ نواب خیربخش مری ایک قبائلی رہنما نہیں بلکہ ایک قومی رہنما تھے، اسی لیے انہوں نے ایک قبیلہ نہیں بلکہ ایک قوم کو سوگوار چھوڑا۔ خیربخش مری کے سیاسی وارث ان کے لاکھوں نظریاتی ساتھی ہیں گوکہ بلوچ قومی تحریک میں بابائے بلوچ کی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی لیکن چونکہ جس طرح انہوں نے بلوچ نوجوانوں کی سیاسی، فکری اور نظریاتی تربیت کی وہ ان کے اس مشن کو جاری رکھنے کی بھر پور اہلیت رکھتے ہیں۔ ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ نواب خیر بخش مری کے ادھورے خواب کو ہم ضرور پورا کریں گے اور ان کے اس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔ ہمیں دشمن کو یہ باور کرانا ہوگا کہ نواب مری کو تو ہم سے چھین لیا لیکن ان کی غلامی سے نفرت اور بلوچ وطن کی آزادی کی دی ہوئی فکری و نظریاتی تعلیمات ہم سے نہیں چھین سکتے۔ ہمیں بابائے بلوچ کی دی ہوئی تعلیمات اور ان کی بتائے ہوئے راستے پر عمل پیرا ہوکر دشمن کو بلوچ سرزمین چھوڑنے پر مجبور کرنا ہوگامہران بلوچ نے کہا کہ میں بلوچ قوم کو یہ بتاتا چلوں کہ نواب مری کا جسد خاکی پاکستانی حکام کی تحویل میں ہے، ان کی آخری رسومات کے لیے جو بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں اس سے ہم بلکل لا علم ہیں سرکاری حکام کی طرف سے بلوچ رہنما کی آخری رسومات میں نواب خیر بخش مری کے خانداں کی رضا مندی شامل نہیں ہے

0 comments:

Post a Comment

Google+